آپ کے جوتے ہی آپ کے دشمن؟ آرتھو پیڈک ڈاکٹر کیا کہتے ہیں؟

کثر لوگ صحت کے معاملے میں خوراک اور ورزش پر تو توجہ دیتے ہیں، مگر اپنے جوتوں کی اہمیت کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں آرتھوپیڈک ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ غلط قسم کے جوتے پہننے سے نہ صرف پاؤں کی بناوٹ متاثر ہوتی ہے بلکہ ریڑھ کی ہڈی، گھٹنوں اور کولہوں میں بھی درد پیدا ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر عمیر خان، جو ایک معروف آرتھوپیڈک سرجن ہیں، کہتے ہیں: “بہت سے مریض صرف اس لیے کلینک آتے ہیں کہ ان کے جوتے یا تو سخت ہوتے ہیں یا ان کی ساخت مناسب نہیں ہوتی۔”
ماہرین کے مطابق، بہت تنگ یا بہت ڈھیلے جوتے، ہیل والے جوتے یا بغیر سپورٹ والے سلیپرز روزمرہ استعمال کے لیے بالکل مناسب نہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو زیادہ وقت کھڑے رہتے ہیں یا پیدل چلتے ہیں، ان کے لیے درست جوتے چننا انتہائی ضروری ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، تقریباً 65% افراد کو پاؤں کے درد کی بنیادی وجہ ان کے غیر موزوں جوتے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آرتھوپیڈک ڈاکٹرز تجویز کرتے ہیں کہ جوتے خریدتے وقت ان کی کشننگ، آرک سپورٹ اور سائز پر خاص دھیان دیا جائے۔
تو اگلی بار جب آپ جوتے خریدنے جائیں، صرف رنگ یا اسٹائل نہ دیکھیں، بلکہ یہ بھی سوچیں کہ کہیں آپ کے جوتے ہی آپ کے دشمن تو نہیں؟