بلوچستان میں 6 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 501 واقعات میں 257 افراد جاں بحق ہوئے، محکمہ داخلہ کی رپورٹ

کوئٹہ: بلوچستان میں دہشتگردی کی لہر نے ایک بار پھر سیکیورٹی صورتحال کو نازک بنا دیا ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، سال 2025 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران 501 مختلف واقعات رپورٹ ہوئے جن میں مجموعی طور پر 257 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ہونے والے ان واقعات میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اہلکار بھی نشانہ بنے۔ دہشتگردی کے ان حملوں میں بارودی سرنگوں کے دھماکے، دستی بم حملے، ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملے شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ان بڑھتے واقعات نے نہ صرف عوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا ہے بلکہ ریاستی اداروں کے لیے بھی سنجیدہ چیلنج پیدا کیے ہیں۔
بلوچستان میں دہشتگردی کے خلاف جاری سیکیورٹی آپریشنز کے باوجود شدت پسند عناصر ایک منظم نیٹ ورک کے تحت مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، خاتمے کے لیے صرف عسکری اقدامات کافی نہیں بلکہ عوامی حمایت، سیاسی استحکام اور معاشی ترقی بھی لازمی عناصر ہیں۔
حکام نے اس امر پر زور دیا ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے وفاق اور صوبے کے درمیان مکمل تعاون اور جدید انٹیلیجنس نظام کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کو اعتماد میں لے کر ایک مستقل امن کا عمل شروع کیا جانا ناگزیر ہے۔