ٹک ٹاک نے تین ماہ میں پاکستان سے 2.5 کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں

مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے سال 2025 کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے دوران پاکستانی صارفین کی 2 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کر دی ہیں۔ یہ اقدام پلیٹ فارم کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزیوں کے تحت کیا گیا، جس کی تفصیل حالیہ جاری کردہ ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان اُن چند ممالک میں شامل رہا جہاں سب سے زیادہ مواد ہٹایا گیا۔ حذف شدہ ویڈیوز میں وہ مواد شامل تھا جو نفرت انگیزی، فحاشی، غلط معلومات، تشدد، اور خطرناک چیلنجز پر مشتمل تھا، یا جس سے صارفین کی رازداری متاثر ہو رہی تھی۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ان میں سے 90 فیصد ویڈیوز کو بغیر کسی صارف کی شکایت کے خودکار نظام کے تحت ہٹایا گیا، جبکہ 95 فیصد مواد کو اپ لوڈ کے چند ہی گھنٹوں کے اندر پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا۔
ٹک ٹاک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ صارفین کے لیے ایک محفوظ اور ذمہ دار ڈیجیٹل ماحول فراہم کرنے کے لیے جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس، انسانی ماڈریٹرز اور مقامی ریگولیٹری اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
ڈیجیٹل ماہرین کے مطابق، یہ قدم جہاں پلیٹ فارم پر غیر ذمہ دارانہ مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اہم ہے، وہیں اس میں اظہارِ رائے کی آزادی اور شفافیت کو بھی ملحوظِ خاطر رکھنا ضروری ہے۔
ٹک ٹاک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ وہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ مقامی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے مواد کی نگرانی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔