گزشتہ 120 برسوں کے دوران دنیا بھر میں آنیوالے 10 شدید ترین زلزلے

دنیا بھر میں قدرتی آفات میں سب سے خطرناک اور تباہ کن آفت زلزلے سمجھے جاتے ہیں۔ گزشتہ 120 برسوں کے دوران دنیا نے کئی شدید زلزلے دیکھے جنہوں نے لاکھوں زندگیاں نگل لیں اور شہروں کو لمحوں میں مٹی کا ڈھیر بنا دیا۔ زلزلے نہ صرف زمینی سطح کو بدل دیتے ہیں بلکہ انسانوں کی نفسیات اور معیشت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
تاریخ میں سب سے طاقتور زلزلے چلی، جاپان، انڈونیشیا، روس اور الاسکا میں آئے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 9 سے بھی زائد ریکارڈ کی گئی۔ ان زلزلوں کے نتیجے میں سونامی کی لہریں بھی پیدا ہوئیں جنہوں نے ہزاروں میل دور علاقوں کو متاثر کیا۔ 2004 میں انڈونیشیا کے قریب آنے والا زلزلہ جدید تاریخ کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ تھا، جس نے بحرِ ہند کے کئی ممالک میں تباہی مچائی۔
جاپان میں 2011 کا زلزلہ اس وقت آیا جب دنیا جدید ترین انفراسٹرکچر کا سہارا لے چکی تھی، لیکن اس زلزلے نے فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ کو شدید نقصان پہنچایا، جس سے ایک نیوکلیئر بحران نے جنم لیا۔ زلزلے کی تباہ کاریوں نے یہ سبق دیا کہ ٹیکنالوجی کے باوجود قدرتی آفات پر مکمل قابو ممکن نہیں۔
الاسکا، چلی، اور روس میں بھی شدید زلزلے آئے جنہوں نے سونامی پیدا کی اور ساحلی بستیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ زلزلے کی شدت، گہرائی، اور مرکز کے قریب انسانی آبادی کا ہونا نقصان کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔
زلزلے آنے سے پہلے اگرچہ زمین کی سطح پر کچھ معمولی تبدیلیاں محسوس کی جا سکتی ہیں، لیکن اب تک سائنسدان کسی مؤثر پیش گوئی کے نظام تک نہیں پہنچ سکے۔ یہی وجہ ہے کہ زلزلے اکثر غیر متوقع ہوتے ہیں اور شدید جانی و مالی نقصان کا سبب بنتے ہیں۔
ماہرین ارضیات کا ماننا ہے کہ زلزلے فطری توازن کا حصہ ہیں، تاہم ان کے خطرات سے بچاؤ کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں زلزلے کے خلاف مضبوط انفراسٹرکچر، ایمرجنسی سسٹم، اور عوامی آگاہی مہمات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ ایسی تباہی سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔