فرانسیسی سائنس دانوں نے خون کا 48 واں بلڈ گروپ دریافت کر لیا

فرانسیسی سائنس دانوں نے خون

فرانسیسی سائنسدانوں نے انسانی خون کا نیا اور نایاب بلڈ گروپ دریافت کیا ہے، جسے دنیا کا 48واں بلڈ گروپ قرار دیا گیا ہے۔ یہ دریافت طبی ماہرین کے مطابق خون سے متعلق تحقیق میں ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

تحقیقات کے مطابق، یہ نیا بلڈ گروپ ایک 68 سالہ خاتون میں دریافت ہوا، جو فرانس کے زیر انتظام کیریبین کے علاقے گواڈیلوپ سے تعلق رکھتی ہیں۔ محققین نے اس بلڈ گروپ کو عبوری طور پر “گواڈی نیگیٹو” کا نام دیا ہے۔

یہ خاتون ایک عام میڈیکل پروسیجر کے لیے اسپتال گئی تھیں، جہاں ان کے خون میں ایک ایسی خصوصیت پائی گئی جو کسی بھی معروف بلڈ گروپ سے میل نہیں کھاتی تھی۔ ابتدائی طور پر ماہرین اس خون کی درجہ بندی کرنے میں ناکام رہے، تاہم بعد میں ڈی این اے ٹیسٹ اور جینیاتی تجزیے کے بعد یہ واضح ہوا کہ یہ ایک مکمل طور پر نیا بلڈ گروپ ہے۔

تحقیق کے سربراہ سائنسدانوں کے مطابق، یہ خاتون دنیا کی واحد انسان ہیں جن میں یہ گروپ پایا گیا ہے، اور وہ صرف اپنے ہی خون سے مطابقت رکھتی ہیں۔ اس دریافت کے بعد اس بلڈ گروپ کو انٹرنیشنل سوسائٹی آف بلڈ ٹرانسفیوژن نے باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں خون کی منتقلی کے عمل کو مزید محفوظ اور مؤثر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، خصوصاً ان مریضوں کے لیے جن کے خون میں غیرمعمولی اینٹی باڈیز پائی جاتی ہیں۔