پاکستان میں سرکاری ملازمین کی پنشن اسکیم پُرکشش مگر اسکی فنڈنگ کا کوئی طریقہ کار نہیں، اے ڈی بی

پاکستان میں سرکاری ملازمین کی پنشن اسکیم پُرکشش

ایشیائی ترقیاتی بینک کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کی پنشن اسکیم بظاہر تو فائدہ مند اور پُرکشش ہے، مگر اس کے لیے کوئی مستحکم مالیاتی نظام یا فنڈنگ میکانزم موجود نہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ پنشن اسکیم کا انحصار مکمل طور پر سالانہ بجٹ پر ہے، جو مستقبل میں ملکی مالیاتی بوجھ میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ اے ڈی بی نے حکومت پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس اسکیم کی فنڈنگ کا کوئی پائیدار حل نہ نکالا گیا تو آئندہ دہائیوں میں یہ ایک بڑا معاشی بحران بن سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق پنشن اسکیم کی طویل مدتی پائیداری کے لیے ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر پنشن ریفارمز پر توجہ دے۔ موجودہ سسٹم نہ صرف شفافیت سے محروم ہے بلکہ اس میں اصلاحات کی بھی سخت ضرورت ہے تاکہ عوامی وسائل کا درست اور مؤثر استعمال ممکن ہو سکے۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ پنشن اسکیم کے لیے علیحدہ فنڈز قائم کیے جائیں اور اس میں شفاف سرمایہ کاری کے اصولوں کو اپنایا جائے تاکہ مستقبل میں پنشنرز کو بروقت اور مکمل ادائیگی ممکن بنائی جا سکے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں اس وقت لاکھوں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین پنشن اسکیم کے تحت ماہانہ وظیفہ حاصل کر رہے ہیں، جو قومی خزانے پر بھاری بوجھ بنتا جا رہا ہے۔