اکیس سال میں لکڑی کے ٹکڑوں سے نیو یارک شہر کا ماڈل بنانے

اکیس سال میں لکڑی کے ٹکڑوں سے نیو یارک

اکیس سال قبل ایک عام ٹرک ڈرائیور نے ایک غیر معمولی خواب دیکھا — دنیا کے مشہور شہر نیویارک کا ایک تفصیلی ماڈل صرف لکڑی کے ٹکڑوں سے تیار کرنا۔ آج اکیس سال گزرنے کے بعد یہ خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔

پاکستانی نژاد ٹرک ڈرائیور، جو گزشتہ کئی دہائیوں سے امریکا میں مقیم ہے، نے روزگار کے ساتھ ساتھ اپنے فارغ وقت میں لکڑی کے بےکار ٹکڑوں کو جمع کیا، کاٹا، تراشا اور جوڑ کر نیویارک شہر کا ایک حیرت انگیز ماڈل تخلیق کر دیا۔ یہ ماڈل نہ صرف فن و ہنر کی اعلیٰ مثال ہے بلکہ اس میں شہر کی مشہور عمارتیں، سڑکیں، پل، سب وے اسٹیشنز اور پارک تک بھی شامل ہیں۔

:ان کا کہنا تھا
“اکیس سال تک میں نے صبر، محبت اور جذبے کے ساتھ ایک ایک ٹکڑا جوڑا۔ یہ صرف ماڈل نہیں، بلکہ میری زندگی کی کہانی ہے۔”

ماڈل کو دیکھنے والے لوگ حیران رہ جاتے ہیں کہ کس قدر محنت اور باریکی سے ہر تفصیل کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکیس سال کے دوران انہوں نے تقریباً دس ہزار سے زائد لکڑی کے ٹکڑے استعمال کیے اور ایک پیسہ بھی کسی مہنگی چیز پر خرچ نہیں کیا۔

اب یہ ماڈل نیویارک کی مختلف آرٹ گیلریوں اور عجائب گھروں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، اور کئی ادارے اسے عوامی نمائش کے لیے حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔

اکیس برسوں پر محیط یہ کارنامہ دنیا بھر کے فنکاروں، ہنرمندوں اور نوجوانوں کے لیے ایک نئی امید اور جذبے کی مثال بن چکا ہے کہ لگن، صبر اور جذبہ ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔