کی بورڈ اور ماؤس کی طرح کام کرنے والا انوکھا بریسلیٹ تیار

بریسلیٹ

ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے ایسا جدید بریسلیٹ تیار کر لیا ہے جو کمپیوٹر کے کی بورڈ اور ماؤس کی جگہ لے سکتا ہے۔ یہ بریسلیٹ انسانی ہاتھ کی حرکات اور پٹھوں سے پیدا ہونے والے سگنلز کو پڑھ کر کمپیوٹر پر کمانڈز بھیجنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ریسرچرز کے مطابق یہ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو کلائی پر پہنے جانے والے آلے کے ذریعے ہاتھ کے معمولی اشاروں کو ڈیجیٹل سگنلز میں تبدیل کرتا ہے۔

یہ میٹا کے ریئلٹی لیبز میں تیار کیا گیا ہے اور اسے رواں سال کے اسمارٹ چشموں کے ساتھ متعارف کرایا جائے گا۔ ابتدائی تجربات میں صارفین نے بریسلیٹ کی مدد سے بغیر کسی روایتی کی بورڈ یا ماؤس کے کمپیوٹر پر کرسر کو کنٹرول کیا، کلک کیا اور الفاظ بھی ٹائپ کیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈیوائس کی مدد سے صارف صرف انگلیوں یا ہاتھ کی ہلکی جنبش سے کمپیوٹر پر مختلف آپریشن انجام دے سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ان افراد کے لیے بھی مفید ہو سکتی ہے جو جسمانی معذوری کی وجہ سے عام ان پٹ ڈیوائسز استعمال نہیں کر سکتے۔

میٹا کے مطابق بریسلیٹ فی الحال تجرباتی مراحل میں ہے تاہم 2026 تک اسے عام صارفین کے لیے دستیاب کر دیا جائے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ آلہ نہ صرف روایتی کمپیوٹر استعمال کو تبدیل کرے گا بلکہ ورچوئل اور آگمینٹڈ رئیلٹی میں بھی انقلاب لائے گا۔ اس بریسلیٹ کی متوقع قیمت کا اعلان جلد متوقع ہے۔