کولمبیا یونیورسٹی کے بعد ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے

کولمبیا یونیورسٹی کے بعد ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی ٹرمپ

کولمبیا یونیورسٹی کے حالیہ فیصلے کے بعد اب ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی پالیسیوں کے حوالے سے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نیا مؤقف اختیار کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب دونوں یونیورسٹیاں امیگریشن اور تعلیمی پالیسیوں پر طویل عرصے سے تحفظات کا اظہار کر رہی تھیں۔

کولمبیا یونیورسٹی نے گذشتہ ہفتے بعض طلبہ سے متعلق حکومتی مؤقف کو قبول کرتے ہوئے اپنے داخلی ضوابط میں نرمی کی، جس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ دیگر بڑی جامعات بھی اسی روش پر چلیں گی۔ اب ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ “ہم ادارے کی ساکھ اور طلبہ کے مفادات کو مدِنظر رکھتے ہوئے وفاقی پالیسیوں سے مطابقت پیدا کر رہے ہیں۔

ناقدین کے مطابق یہ دونوں اعلیٰ تعلیمی ادارے، جو طویل عرصے سے آزاد تعلیمی فکر کے نمائندہ سمجھے جاتے تھے، اب سیاسی دباؤ کے سامنے لچک دکھا رہے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی طرف سے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ملک بھر میں جامعات کی آزادی اور خودمختاری پر بحث شدت اختیار کر چکی ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے حالیہ فیصلے آنے والے وقت میں دیگر اداروں کے لیے بھی نظیر بن سکتے ہیں۔ تاہم، ماہرین اس پر متفق ہیں کہ تعلیمی اداروں کو پالیسی سازی میں اپنا مؤقف برقرار رکھنا چاہیے تاکہ آزاد علمی ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔