کس عمر میں بڑھاپے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے، تحقیق میں اہم انکشاف

کس عمر میں بڑھاپے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے

ایک نئی سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انسان کے جسم میں بڑھاپے کی رفتار ایک خاص عمر کے بعد تیزی سے بڑھنے لگتی ہے۔ ماہرین کے مطابق جسم میں عمر بڑھنے کے اثرات اگرچہ 30 سال کے بعد آنا شروع ہو جاتے ہیں، لیکن 60 سال کی عمر کے بعد ان کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

یہ تحقیق سنگاپور میں کی گئی جہاں ہزاروں افراد کے جسمانی ٹیسٹ کیے گئے۔ تحقیق میں شامل ماہرین نے خون، جگر، گردوں اور جسم کے دیگر حصوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ عمر بڑھنے کے اثرات مختلف مرحلوں میں ظاہر ہوتے ہیں اور کچھ خاص عمروں میں یہ اثرات زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، جسم کی قوتِ مدافعت کمزور ہونے لگتی ہے اور اہم اعضا جیسے دل، گردے اور جگر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جسمانی توانائی، نیند اور یادداشت بھی متاثر ہونے لگتی ہے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر انسان نوجوانی سے ہی اپنی صحت کا خیال رکھے، متوازن غذا لے، باقاعدہ ورزش کرے اور ذہنی دباؤ سے بچے تو وہ بڑھاپے کی رفتار کو سست کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ بڑھاپا ایک قدرتی عمل ہے، لیکن صحت مند طرزِ زندگی اپنا کر اس کے اثرات کو دیر سے ظاہر ہونے دیا جا سکتا ہے۔