کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب

کھانے کے تیل میں ناجائز منافع

لاہور (خصوصی رپورٹر) ملک بھر میں مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور دھچکا، کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ متعدد بڑی کمپنیوں اور ڈسٹری بیوٹرز نے مصنوعی قلت پیدا کر کے کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کو فروغ دیا۔ اس اسکیم کے تحت نہ صرف قیمتیں دوگنا کی گئیں بلکہ اسٹاک چھپا کر مارکیٹ میں مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، حکومت نے اس اسکینڈل کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ایف بی آر، مسابقتی کمیشن اور وزارت خوراک کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ ٹیم قائم کی گئی ہے جو کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کے محرکات اور ملوث عناصر کا سراغ لگائے گی۔

عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جن عناصر نے کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کر کے عوام کو لوٹا ہے، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مہنگائی کی لہر مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔