کیا پودوں کی خفیہ آوازیں جانور سن سکتے ہیں؟ حیران کن تحقیق

آوازیں

یہ تصور ہمیشہ سے تھا کہ پودے خاموش، ساکت اور بے جان مخلوق ہیں۔ مگر نئی تحقیق نے اس سوچ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ جب پودے دباؤ یا تکلیف میں ہوتے ہیں، تو وہ نہایت باریک، انسان کی سماعت سے باہر کی فریکوئنسی میں آوازیں خارج کرتے ہیں — اور حیرت کی بات یہ ہے کہ کچھ جانور انہیں سن بھی لیتے ہیں۔

یہ آوازیں انسانی کان کے لیے مکمل طور پر خاموش ہیں، لیکن چمگادڑوں، کیڑوں، اور کچھ چھوٹے جانوروں کے لیے بالکل واضح پیغام بن سکتی ہیں۔ پودے پانی کی کمی، کسی شاخ کے ٹوٹنے یا زمین کی سختی جیسے حالات میں یہ مخصوص آوازیں خارج کرتے ہیں، جو ماہرین کے مطابق ان کی تکلیف کا اظہار ہو سکتی ہیں۔

یہ تحقیق بتاتی ہے کہ ان آوازوں کی فریکوئنسی 40 سے 70 کلو ہرٹز تک ہو سکتی ہے، اور یہ 3 سے 5 میٹر کے فاصلے تک سنائی دے سکتی ہیں — بشرطِ یہ کہ سننے والا جانور اتنا حساس ہو۔اگر کیڑے یہ محسوس کریں کہ کوئی پودا مرجھا رہا ہے یا تناؤ میں ہے، تو وہ اس پر حملہ کرنے سے گریز کر سکتے ہیں، یا شاید کسی دوسرے پودے کی طرف چلے جائیں۔ اس طرح یہ آوازیں فطرت میں ایک خاموش رابطے کا کام کر رہی ہوتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم ان آوازوں کو سننے کی ٹیکنالوجی عام کریں، تو کھیتوں میں فصلوں کی حالت کو بغیر بولے سمجھا جا سکتا ہے۔ کسان پانی دینے یا دوا اسپرے کرنے جیسے فیصلے زیادہ مؤثر انداز میں کر سکتے ہیں۔

یہ تحقیق ابھی اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے، لیکن یہ سوال اب مزید تقویت پکڑ رہا ہے کہ شاید پودے بھی گفتگو کرتے ہیں — صرف ہمیں سنائی نہیں دیتا۔