چین کے روبوٹ باکسروں نے دنیا کو حیران کر دیا

چین کے روبوٹ باکسروں نے

چین میں روبوٹ ٹیکنالوجی نے ایک نیا حیران کن موڑ لے لیا ہے، جہاں انسانوں جیسے دکھنے والے روبوٹ اب باکسنگ رنگ میں اتر آئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بیجنگ میں ہونے والی ایک نمائش کے دوران چین نے اپنے جدید ترین روبوٹ باکسرز کو دنیا کے سامنے پیش کیا، جن کی کارکردگی دیکھ کر شائقین حیرت زدہ رہ گئے۔

یہ روبوٹ صرف چلنے پھرنے کے قابل نہیں بلکہ باقاعدہ طور پر باکسنگ کی تکنیک، دفاع اور حملے کی مہارت بھی رکھتے ہیں۔ ان کی حرکات نہایت تیز، متوازن اور انسانوں جیسی ہیں، جس سے یہ روبوٹ نہ صرف ایک تفریحی مظاہرہ بن گئے بلکہ مصنوعی ذہانت اور مکینیکل انجینئرنگ کے میدان میں چین کی ترقی کا عملی ثبوت بھی بنے۔

رپورٹس کے مطابق، ان روبوٹس کو جدید سینسرز، کیمرہ سسٹمز اور ریئل ٹائم ڈیٹا پروسیسنگ سے لیس کیا گیا ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے مخالف کے حملے کا اندازہ لگا کر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ باکسنگ رنگ میں ان کا انداز، دفاعی تکنیک اور ردعمل اتنے حقیقت سے قریب تر تھے کہ کئی لوگ کچھ لمحوں کے لیے یہ بھول گئے کہ وہ انسان نہیں بلکہ مشینیں دیکھ رہے ہیں۔

چینی انجینیئرز کا کہنا ہے کہ ان روبوٹس کا مقصد صرف کھیل یا مظاہرے تک محدود نہیں بلکہ مستقبل میں یہ روبوٹ پولیس ٹریننگ، مشینی ردعمل کی تربیت، اور حتیٰ کہ خطرناک حالات میں انسانوں کی مدد کرنے جیسے کاموں کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔