گاڑی کے بونٹ کو ’فش ایکوریئم‘ میں تبدیل کرنے والا شہری تنقید کی زد میں آگیا

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شہری نے اپنی گاڑی کے بونٹ کو فش ایکویریئم (مچھلی گھر) میں تبدیل کر رکھا ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ گاڑی کے فرنٹ حصے میں شفاف شیشہ لگایا گیا ہے جس کے پیچھے پانی بھرا ہوا ہے اور اس میں مختلف اقسام کی رنگ برنگی مچھلیاں تیر رہی ہیں۔
یہ منفرد تجربہ دیکھنے والوں کے لیے حیران کن ضرور ہے، تاہم سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے اس عمل کو غیر ذمے دارانہ اور جانوروں کے ساتھ ظلم قرار دیا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ گاڑی کا بونٹ ایک گرم جگہ ہوتی ہے، جہاں انجن کی گرمی براہِ راست اثر انداز ہو سکتی ہے، جو مچھلیوں کی صحت کے لیے خطرناک ہے۔
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کئی رضاکاروں نے بھی اس عمل پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تفریح یا شہرت کی خاطر کسی جاندار کو تکلیف دینا ناقابلِ قبول ہے۔ بعض افراد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
دوسری جانب کچھ صارفین نے اسے فن کا ایک انوکھا اظہار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایکویریئم میں مناسب درجہ حرارت کا بندوبست ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی گاڑیاں اگر چلاتے وقت گرم ہو جائیں تو اندر موجود پانی کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھ سکتا ہے، جو مچھلیوں کے لیے جان لیوا ہو سکتا ہے۔