سیاحتی جھیلوں کے اطراف نئے ہوٹلوں کی تعمیر پر پابندی کا فیصلہ

سیاحتی جھیلوں
سیاحتی جھیلوں

اسلام آباد: حکومت نے قدرتی حسن اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے سیاحتی جھیلوں کے گردونواح میں نئے ہوٹلوں کی تعمیر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام ماحولیاتی ماہرین اور مقامی آبادی کی شکایات کے بعد اٹھایا گیا ہے جنہوں نے جھیلوں کے قدرتی ماحول کو درپیش خطرات پر تشویش ظاہر کی تھی۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت کے اشتراک سے تیار کی گئی نئی پالیسی کے تحت نہ صرف ہوٹلوں کی نئی تعمیرات روکی جائیں گی بلکہ پہلے سے موجود غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حکام کے مطابق یہ اقدام ان جھیلوں کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہو چکا تھا، کیونکہ حالیہ برسوں میں سیاحت میں اضافے کے ساتھ ساتھ بے ہنگم تعمیرات نے مقامی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچایا ہے۔

وزارت کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ پابندی کا اطلاق ابتدائی طور پر سوات، کاغان، ناران، اور ہنزہ کی مشہور جھیلوں پر ہوگا، جن میں سیف الملوک، عطا آباد، اور سپین خوڑ شامل ہیں۔ مستقبل میں اس فیصلے کو ملک کے دیگر سیاحتی مقامات تک توسیع دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

ماہرین ماحولیات نے حکومت کے اس فیصلے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے تو یہ نہ صرف ماحولیاتی نظام کی بحالی کا سبب بنے گا بلکہ پائیدار سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔