وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے فیصلہ

 صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار

وفاقی حکومت نے صحت سہولت کارڈ کو مستقل طور پر جاری رکھنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں لاکھوں مستحق افراد کو مفت علاج کی سہولت بدستور دستیاب رہے گی۔ یہ فیصلہ عوامی دباؤ، عوامی مفاد اور صحت کی سہولتوں کی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

صحت سہولت کارڈ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کے کم آمدنی والے شہریوں کے لیے ایک بڑی امید بن کر سامنے آیا ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف عام بیماریوں بلکہ مہنگے اور پیچیدہ امراض جیسے دل، گردے، کینسر اور نیورولوجی کے علاج بھی مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت منتخب سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مریضوں کا علاج بغیر کسی خرچ کے کیا جاتا ہے۔

وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق یہ پروگرام اب صرف وقتی پالیسی نہیں رہے گا بلکہ اسے وفاقی سطح پر باقاعدہ مستقل پالیسی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ حکومت نے بجٹ میں بھی اس پروگرام کے لیے اضافی فنڈ مختص کر دیے ہیں، تاکہ مستقبل میں مزید افراد اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مہینوں میں اس کارڈ کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے گا اور ایسے علاقے جہاں ابھی تک یہ سہولت نہیں پہنچی، وہاں بھی اس پروگرام کو فعال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اسپتالوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو قریبی سہولت میسر ہو۔