الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا پھیپھڑوں کے کینسر سے تعلق کا انکشاف

حالیہ سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں نہ صرف دل اور معدے کی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں، بلکہ ان کا تعلق پھیپھڑوں کے کینسر جیسے مہلک مرض سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔
تحقیق کے مطابق، وہ افراد جو روزانہ کی بنیاد پر زیادہ مقدار میں الٹرا پروسیسڈ غذائیں استعمال کرتے ہیں، ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان غذاؤں میں تیار شدہ سنیکس، فاسٹ فوڈ، پیک شدہ گوشت، میٹھے مشروبات اور مصنوعی ذائقوں سے بھرپور اشیاء شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان غذاؤں میں شامل کیمیکلز، رنگ اور محافظ مادے جسم کے قدرتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو سگریٹ نوشی نہیں کرتے لیکن مستقل طور پر الٹرا پروسیسڈ غذائیں استعمال کرتے ہیں، وہ بھی کینسر کے خطرے سے محفوظ نہیں رہتے۔
:پبلک ہیلتھ کے ماہر ڈاکٹر عدنان فاروق کا کہنا ہے
“ہم نے ایسے افراد کا مشاہدہ کیا جن کی خوراک کا بڑا حصہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں پر مشتمل تھا۔ ان کے پھیپھڑوں میں سوزش، سانس لینے میں دشواری اور دیگر علامات عام تھیں۔ وقت کے ساتھ یہ علامات کینسر کی شکل اختیار کر سکتی ہیں۔”
اس تحقیق نے عوام کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ قدرتی اور تازہ غذاؤں کی طرف واپسی نہ صرف جسمانی صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ کا مؤثر ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔