فیس بُک نے ایک کروڑ جعلی پروفائلز ڈیلیٹ کردیں

فیس بُک

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بُک کی مالک کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ مہینے کے دوران دنیا بھر سے ایک کروڑ سے زائد جعلی پروفائلز کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری کردہ سیکیورٹی اور شفافیت پر مبنی ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی مصنوعی ذہانت اور خودکار نظام کے تحت کی گئی، جن کے ذریعے مشکوک سرگرمیوں والے اکاؤنٹس کو شناخت کر کے ختم کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق زیادہ تر اکاؤنٹس خودکار طریقے سے بنائے گئے تھے جنہیں “بوٹس” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اکاؤنٹس غلط معلومات پھیلانے، اسپام مواد شیئر کرنے، اور بعض اوقات مالیاتی دھوکہ دہی کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

فیس بُک کے مطابق، ان جعلی پروفائلز کا مقصد عوامی رائے پر اثر انداز ہونا، مخصوص نظریات کی تشہیر کرنا اور سادہ لوح صارفین کو گمراہ کرنا تھا۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ سیکیورٹی ٹیم مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

میٹا کے ترجمان نے بتایا کہ صارفین کی شکایات اور رپورٹنگ سسٹم کی مدد سے بھی کئی جعلی اکاؤنٹس کو ختم کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق، ہم صارفین کے ڈیٹا اور سوشل میڈیا کے ماحول کو محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

دوسری جانب ڈیجیٹل سیکیورٹی پر کام کرنے والے ماہرین نے میٹا کے اس اقدام کو سراہا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کی مکمل روک تھام کے لیے مزید مؤثر اور شفاف اقدامات کی ضرورت ہے۔

پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں فیس بُک کو جعلی پروفائلز کے باعث سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے مسائل کا سامنا رہا ہے، جن میں غلط خبروں کا پھیلاؤ، سوشل میڈیا ہراسانی اور جعلی شناخت کے ذریعے فراڈ شامل ہیں۔

فیس بُک نے صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ مشکوک اکاؤنٹس کو فوری رپورٹ کریں اور اپنے اکاؤنٹس کی سیکیورٹی کے لیے دو سطحی تصدیق (ٹو اسٹیپ ویری فکیشن) کا استعمال ضرور کریں۔