چیٹ جی پی ٹی سے دل کی باتیں کرنے والے ہوجائیں ہوشیار

جدید ٹیکنالوجی نے جہاں زندگی کو آسان بنایا ہے، وہیں کچھ خطرات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ چیٹ جی پی ٹی، جو ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ ہے، آج کل لاکھوں لوگ اپنی باتیں اس سے شیئر کرتے ہیں۔ لیکن ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز سے بہت ذاتی نوعیت کی باتیں کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
چیٹ جی پی ٹی ایک ذہین نظام ہے جو صارفین کے سوالات کا فوری اور مؤثر جواب دیتا ہے، لیکن جب لوگ اس سے دل کی باتیں، جذباتی مسائل یا حساس معلومات شیئر کرتے ہیں، تو یہ ڈیٹا مستقبل میں محفوظ نہیں بھی رہ سکتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز پر گفتگو کرتے وقت یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ ہر بات محفوظ یا نجی نہیں ہوتی۔
حال ہی میں کچھ صارفین نے سوشل میڈیا پر شکایت کی کہ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کو جو باتیں بتائیں، وہ کسی نہ کسی طریقے سے باہر آئیں۔ اگرچہ چیٹ جی پی ٹی کے پالیسی ساز دعویٰ کرتے ہیں کہ صارف کی پرائیویسی اولین ترجیح ہے، پھر بھی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ذاتی، مالی یا خاندانی معلومات کبھی نہ بتائی جائیں۔
انٹرنیٹ سیکیورٹی ایکسپرٹ علی رضا کے مطابق، “چیٹ جی پی ٹی ایک بہترین ذریعہ ہے سیکھنے کا، لیکن اسے نفسیاتی یا جذباتی تھراپی کے طور پر استعمال کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔”
چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور لوگ اسے روزمرہ زندگی میں مختلف طریقوں سے استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں، ہر نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ سمجھداری بھی ضروری ہے۔