حمزہ علی عباسی کو حجاب سے متعلق متنازع بیان دینا مہنگا پڑگیا

معروف اداکار اور سماجی مبصر حمزہ علی عباسی ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ حال ہی میں اُنہوں نے ایک انٹرویو میں حجاب کے حوالے سے ایسا بیان دیا جسے کئی حلقوں نے متنازع قرار دیا۔ ان کے مطابق “حجاب ایک ذاتی انتخاب ہے، اور اسے زبردستی نافذ نہیں کیا جانا چاہیے۔”
حمزہ علی عباسی کا یہ بیان منظر عام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا۔ کچھ صارفین نے ان کی حمایت کی اور انہیں “رواداری کی علامت” قرار دیا، جبکہ کئی لوگوں نے انہیں مذہبی اقدار کے خلاف بولنے پر آڑے ہاتھوں لیا۔ مختلف مذہبی اسکالرز نے بھی ان کے بیان کو “غیر ذمہ دارانہ” قرار دیا۔
یہ پہلی بار نہیں کہ حمزہ علی عباسی نے کسی مذہبی یا سماجی مسئلے پر اپنی رائے دی ہو۔ ماضی میں بھی وہ کئی مرتبہ اپنے بیانات کے باعث خبروں کی زینت بن چکے ہیں۔ تاہم، اس بار معاملہ حجاب جیسے حساس موضوع سے جڑا ہونے کی وجہ سے زیادہ شدت اختیار کر گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اس بحث کے بعد حمزہ علی عباسی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا بلکہ وہ صرف آزادیِ رائے کے اصول پر بات کر رہے تھے۔
دیکھنا یہ ہے کہ آیا حمزہ علی عباسی اس بار بھی عوام کو اپنی وضاحت سے مطمئن کر پائیں گے یا نہیں، کیونکہ حجاب جیسے موضوع پر عوامی جذبات نہایت حساس ہوتے ہیں۔