وفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پرغیرقانونی قبضے کا انکشاف

وفاقی دارالحکومت میں سرکاری اداروں کی جانب سے کرائے پر دی گئی رہائش گاہوں پر بڑے پیمانے پر غیرقانونی قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں سرکاری رہائشی یونٹس پر ایسے افراد قابض ہیں جن کے تقرری یا کرایہ داری کے قانونی دستاویزات موجود نہیں۔
ذرائع کے مطابق متعدد سابق سرکاری ملازمین، ریٹائرڈ افسران اور بااثر شخصیات ان رہائش گاہوں میں غیرقانونی قبضے کے تحت مقیم ہیں۔ کچھ کیسز میں تو رہائشی یونٹس ذیلی کرائے پر بھی دیے گئے ہیں، جو قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
وفاقی وزارت ہاؤسنگ نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔ متعلقہ محکمے سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام فہرستیں از سر نو مرتب کریں اور غیرقانونی قبضے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔
ادھر شہری حلقوں میں اس انکشاف پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت فوری اقدامات کرتے ہوئے سرکاری وسائل کو اصل حقداروں تک پہنچائے اور تمام غیرقانونی قبضے ختم کرائے۔