پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ

وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو مہنگائی کی ایک اور لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 50 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا اور یہ آئندہ پندرہ روز کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔ حکومتی اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھیں گے بلکہ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ متوقع ہے، جو پہلے ہی عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب، عوامی حلقوں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس فیصلے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل مہنگائی سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور یہ اضافہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کئی مرتبہ اضافہ کیا جا چکا ہے، جس نے ملک میں مہنگائی کی شرح کو ریکارڈ سطح تک پہنچا دیا ہے۔ عوامی سطح پر اس بات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ریلیف اقدامات کرے تاکہ عام آدمی کی مشکلات میں کمی آ سکے۔