موبائل فونز پر ٹیکسز میں اضافہ، صارفین مشکلات کا شکار

حکومت کی جانب سے حالیہ بجٹ میں درآمد شدہ اور مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز پر مختلف نوعیت کے ٹیکسز میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں فونز کی قیمتیں واضح طور پر بڑھ گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز ڈیوٹی، ریگولیٹری ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں تبدیلیاں کی ہیں، جن کا اطلاق خاص طور پر درمیانے اور اعلیٰ درجے کے اسمارٹ فونز پر کیا گیا ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی نے زندگی مشکل بنا دی تھی، اور اب موبائل فون جیسی ضرورت کی چیز کا مہنگا ہونا مزید پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے باعث خریداروں کی تعداد کم ہو گئی ہے، اور کاروبار پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ ان کے مطابق لوگ اب استعمال شدہ یا پرانے ماڈلز کی طرف رجحان رکھتے ہیں تاکہ اخراجات کم کیے جا سکیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر حکومت نے درآمدی ٹیکسز پر نظر ثانی نہ کی تو نہ صرف صارفین بلکہ مقامی موبائل مارکیٹ بھی متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ جدید ٹیکنالوجی تک رسائی محدود ہو جائے گی۔