چیٹ جی پی ٹی پر روزانہ کروڑوں سوالات اور کمانڈز دیے جانے لگے

دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا واضح ثبوت چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز کی مقبولیت ہے۔ رپورٹس کے مطابق اوپن اے آئی کے اس مشہور چیٹ بوٹ کو روزانہ کروڑوں کی تعداد میں سوالات اور کمانڈز موصول ہو رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی پر روزانہ 10 کروڑ سے زائد انٹریکشنز (سوالات، ہدایات اور گفتگو) کی جاتی ہیں، جن کا تعلق تعلیم، صحت، کاروبار، کوڈنگ، خبریں اور تفریح سمیت مختلف شعبوں سے ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق صارفین اب سرچ انجنز کے بجائےبراہِ راست سوال کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں، کیونکہ یہ تیز، واضح اور اکثر ذاتی نوعیت کے جوابات فراہم کرتا ہے۔ اسی لیے طلبہ، اساتذہ، فری لانسرز، صحافی، اور کاروباری افراد اس ٹیکنالوجی کو روزمرہ کاموں میں استعمال کر رہے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی وقت کے ساتھ مزید بہتر ہوتا جا رہا ہے۔ اوپن اے آئی نے حالیہ ماڈل متعارف کرایا ہے جو کہ نہ صرف تحریری جوابات دیتا ہے بلکہ اب آواز اور تصویر پر بھی ردعمل ظاہر کر سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگلے چند سالوں میں AI چیٹ بوٹس روزمرہ زندگی کا بنیادی حصہ بن جائیں گے، اور موجودہ اعداد و شمار اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کس تیزی سے دنیا کو بدل رہی ہے۔