سندھ میں مزدور کی کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر، نوٹیفکیشن جاری

سندھ میں مزدور

سندھ حکومت نے صوبے بھر کے محنت کشوں کے لیے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کر دی ہے۔ اس فیصلے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن محکمہ محنت سندھ کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں تمام سرکاری، نیم سرکاری اور نجی ادارے اس نئی کم از کم اجرت کے نفاذ کے پابند ہوں گے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ موجودہ معاشی حالات، مہنگائی میں اضافہ اور بنیادی ضروریات کی بڑھتی ہوئی لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے تاکہ مزدور طبقہ بہتر زندگی گزار سکے۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ ادارے جو اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، ان کے خلاف لیبر قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ محنت کے افسران کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ باقاعدہ معائنہ کریں اور یقینی بنائیں کہ تمام ادارے نئی اجرت پر عمل کر رہے ہیں۔

محکمہ محنت کے مطابق اس فیصلے سے لاکھوں مزدور براہ راست فائدہ اٹھائیں گے، خصوصاً وہ افراد جو صنعتی، تعمیراتی، زرعی اور خدمات کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ مزدور تنظیموں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک دیرینہ مطالبہ تھا جو اب پورا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال سندھ حکومت نے کم از کم اجرت 32 ہزار روپے مقرر کی تھی، جس میں اب 8 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ موجودہ مہنگائی کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ غریب طبقہ اپنی روزمرہ ضروریات کو بہتر طور پر پورا کر سکے۔