طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلی خطرناک بیماری سے بچا سکتی ہے: ماہرین

طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلی

صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لوگ اپنی روزمرہ زندگی میں چند معمولی لیکن مثبت تبدیلیاں لے آئیں تو وہ کئی خطرناک اور مہلک بیماریوں سے بچ سکتے ہیں جن میں دل کے امراض، شوگر، بلڈ پریشر، موٹاپا اور کینسر جیسی بیماریاں شامل ہیں۔

میڈیکل ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بیماریوں کی بڑی وجہ غیر متوازن خوراک، سستی، ذہنی دباؤ اور جسمانی سرگرمی کی کمی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لوگ اگر دن کا صرف 30 منٹ تیز قدمی، سائیکل چلانے یا کسی بھی جسمانی سرگرمی میں گزاریں، تو وہ اپنی صحت کو نمایاں حد تک بہتر بنا سکتے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر انور حسین، جو اسلام آباد کے ایک بڑے ہسپتال میں کارڈیولوجی کے ماہر ہیں، کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں پیچیدہ علاج سے بچنے کے لیے اپنی زندگی کے بنیادی اصولوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ اگر ہم تمباکو نوشی ترک کر دیں، کھانے میں سبزیاں، پھل اور صحت مند چکنائی شامل کریں، اور نیند پوری کریں، تو نہ صرف ہم بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ ایک بھرپور زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔

ڈاکٹروں نے والدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کم عمری سے صحت مند عادات سکھائیں، جیسے صبح جلد اٹھنا، متوازن ناشتہ کرنا، موبائل اور اسکرین ٹائم کو محدود کرنا اور روزانہ کچھ وقت جسمانی کھیل میں گزارنا۔

ماہرین نے کہا ہے کہ بیماریوں کا علاج مہنگا اور طویل ہو سکتا ہے، لیکن ان سے بچاؤ کے لیے صرف معمولی تبدیلیاں کافی ہوتی ہیں۔ حکومت کو بھی چاہیے کہ عوام میں طرزِ زندگی کے حوالے سے آگاہی مہمات شروع کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ صحت مند زندگی کی طرف راغب ہوں۔