پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شعبہ معدنیات میں شراکت داری پر اتفاق

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شعبہ معدنیات

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان معدنی وسائل کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ہے، جس کا مقصد معدنیات کی تلاش، کان کنی اور پروسیسنگ میں جدید ٹیکنالوجی اور مہارت کا تبادلہ کرنا ہے۔

یہ معاہدہ اسلام آباد میں آسٹریلیا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ پاکستان کے دوران طے پایا، جہاں آسٹریلوی حکام نے پاکستانی وزارت توانائی اور معدنی ترقی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق، دونوں ممالک نے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری، تکنیکی تربیت، اور ماحولیاتی طور پر محفوظ کان کنی کے طریقہ کار پر تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا۔ معاہدے کے تحت آسٹریلیا پاکستان کو معدنیات کی تلاش میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور جدید سروے آلات فراہم کرے گا، جبکہ پاکستانی ماہرین کو آسٹریلیا میں تربیت کے مواقع بھی دیے جائیں گے۔

پاکستانی حکام کے مطابق، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں کئی قیمتی معدنی وسائل موجود ہیں، جن کی تلاش اور درست استعمال کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔ آسٹریلیا اس شعبے میں عالمی سطح پر تجربہ رکھتا ہے اور پاکستان اس مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

وفد نے کہا کہ آسٹریلوی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں، خاص طور پر تانبے، سونے، لیتھیم اور کوئلے کے ذخائر میں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ شراکت داری پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ معدنیات کا شعبہ نہ صرف براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری لا سکتا ہے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر سکتا ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اس قسم کی شراکت داری سے دوطرفہ تعلقات میں وسعت آئے گی، اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ مہینوں میں اس تعاون کو عملی شکل دی جائے گی۔