رواں سال پاکستان میں معمول سے 80 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ، ماہرین موسمیات کی تشویش

زائد بارشیں ریکارڈ
زائد بارشیں ریکارڈ

اسلام آباد: رواں سال پاکستان میں معمول سے 80 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں، جس نے ماہرین موسمیات، کسانوں اور شہری انتظامیہ کو شدید چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ غیر معمولی بارشیں مون سون کے نظام میں شدت، موسمیاتی تبدیلیوں اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں جبکہ زراعت، ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچے کو بھی خاصا نقصان پہنچا ہے۔ پنجاب اور سندھ کے کئی دیہی علاقوں میں فصلیں تباہ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، جب کہ شہری علاقوں میں نکاسی آب کے نظام کی کمزوری ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے، جس کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر بارشوں کا یہی سلسلہ جاری رہا تو یہ صورتحال قدرتی آفات کی شکل بھی اختیار کر سکتی ہے۔

ماحولیاتی ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تغیرات سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسی اور فوری اقدامات کیے جائیں، تاکہ مستقبل میں ایسی غیر متوقع موسمی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔