پاور ڈویژن کی نئی سولر پالیسی: نیٹ میٹرنگ ختم کرنے کی تجویز پر عوامی تشویش

پاور ڈویژن کی نئی سولر پالیسی
پاور ڈویژن کی نئی سولر پالیسی

اسلام آباد – جولائی 2025

حکومتِ پاکستان کے پاور ڈویژن نے ملک میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے تحت نئی سولر پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا ہے، جس میں نیٹ میٹرنگ کے موجودہ نظام کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس مجوزہ اقدام نے ملک بھر میں سولر انرجی استعمال کرنے والے صارفین میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔پالیسی کے تحت سولر پینل لگانے والے گھریلو اور تجارتی صارفین کو اب اپنی اضافی بجلی قومی گرڈ میں منتقل کرنے کے بدلے موجودہ نرخ پر معاوضہ دینے کا سلسلہ بند کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کا مقصد گرڈ سسٹم پر بوجھ کم کرنا-پائیدار توانائی کے لیے نئے فریم ورک کو متعارف کرانا-ذرائع کے مطابق، نیٹ میٹرنگ کے موجودہ نظام میں صارفین کو فی یونٹ 19 سے 22 روپے تک معاوضہ ملتا ہے،-جبکہ نئی پالیسی میں اس رقم کو کم کر کے یا مکمل طور پر ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہےپاور ڈویژن کا موقف ہے کہ موجودہ سسٹم گرڈ کمپنیوں کے لیے مالی طور پر نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔

دوسری جانب، ماہرین اور ماحولیاتی کارکنوں نے اس اقدام کو قابل تجدید توانائی کے فروغ کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کو سولر انرجی اپنانے سے روک دے گا، جو نہ صرف بجلی کے بحران کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لاتا ہے۔