پنکھے بنانے والی کمپنیوں کے دفاتر میں چھاپے، قیمتوں میں مبینہ ردوبدل کے ثبوت حاصل کیے گئے

ملک میں پنکھے بنانے والی کئی معروف کمپنیوں کے دفاتر پر حالیہ دنوں میں مختلف تحقیقاتی اداروں کی جانب سے چھاپے مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں اس شکایت کے بعد کی گئیں کہ کچھ کمپنیوں نے آپس میں گٹھ جوڑ کر کے پنکھوں کی قیمتوں میں مبینہ طور پر غیر قانونی اضافہ کیا ہے۔
تحقیقات کے دوران حکام کو متعدد اہم دستاویزات، ای میلز اور دیگر شواہد ملے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض کمپنیوں نے مارکیٹ میں قیمتوں کو مصنوعی طور پر بڑھانے کے لیے آپس میں رابطہ رکھا اور خفیہ فیصلے کیے۔
ایک اہلکار کے مطابق، “پنکھے ایک بنیادی گھریلو ضرورت ہیں، اور اگر کمپنیاں قیمتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں تو اس کا براہ راست اثر عوام پر پڑتا ہے۔ ہمیں پختہ ثبوت ملے ہیں کہ کچھ کمپنیاں قیمتوں کا تعین باہمی مشاورت سے کر رہی تھیں۔”
اس معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملوث کمپنیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں یا قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
ریگولیٹری اداروں کا کہنا ہے کہ صارفین کے مفادات کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے اور کسی کو بھی قیمتوں کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی