ایس آئی یوٹی کی ڈاکٹر کا مثالی اقدام، انتقال کرنے والے بیٹے کے گردے عطیہ کردیے

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کی ایک خاتون ڈاکٹر نے اپنے جواں سال بیٹے کی اچانک موت کے بعد ایسا فیصلہ کیا جس نے انسانیت پر یقین کو اور مضبوط کر دیا۔ اپنے بیٹے کی وفات کے غم میں ڈوبی ماں نے اپنے ذاتی دکھ کو پسِ پشت ڈال کر دو زندگیاں بچا لیں۔
تفصیلات کے مطابق، ڈاکٹر کے بیٹے کی طبیعت اچانک بگڑنے پر اُسے فوری اسپتال لایا گیا لیکن ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکا۔ دکھ کی اس گھڑی میں، جب اکثر والدین صدمے کی کیفیت میں کسی فیصلے کے قابل نہیں ہوتے، اس ماں نے ایک انتہائی باوقار اور غیرمعمولی قدم اٹھایا۔ اس نے بیٹے کے گردے ایس آئی یو ٹی کو عطیہ کردیے تاکہ وہ ایسے مریضوں کو لگائے جائیں جو برسوں سے گردے کے امراض میں مبتلا ہوکر زندگی کی آخری امیدوں پر زندہ تھے۔
ایس آئی یو ٹی انتظامیہ کے مطابق، دونوں گردے کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیے جا چکے ہیں، اور دونوں مریض اب بہتر حالت میں ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ ادارے کو اس طرح کا عطیہ ملا ہو، لیکن جب کوئی ماں خود طبی شعبے سے تعلق رکھتے ہوئے ذاتی صدمے کے باوجود دوسروں کی زندگیاں بچانے کا فیصلہ کرتی ہے تو یہ عمل ہزاروں کے لیے مشعلِ راہ بن جاتا ہے۔
ڈاکٹر کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی قربانی ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ کئی صارفین نے لکھا کہ اگر ہر شخص اسی جذبے کے تحت اعضا عطیہ کرنے پر آمادہ ہو تو پاکستان میں ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہزاروں مریضوں کو زندگی کا تحفہ دیا جا سکتا ہے۔