دنیا کا وہ پہلا ملک جہاں جلد صرف الیکٹرک گاڑیاں چلتی نظر آئیں گی

الیکٹرک گاڑیاں
الیکٹرک گاڑیاں

ناروے دنیا کا وہ پہلا ملک بننے جا رہا ہے جہاں آئندہ چند برسوں میں سڑکوں پر صرف الیکٹرک گاڑیاں ہی نظر آئیں گی۔ ماحول دوست پالیسیوں اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے میں سبقت رکھنے والا یہ یورپی ملک 2025 تک پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت مکمل طور پر بند کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ناروے کی حکومت نے ٹریفک اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ایک دہائی قبل الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرائی تھی، جس کے تحت شہریوں کو ٹیکس میں چھوٹ، مفت چارجنگ اسٹیشنز اور دیگر مراعات دی گئیں۔ اس کے نتیجے میں 2024 تک ملک میں فروخت ہونے والی 90 فیصد سے زائد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہو چکی ہیں۔

ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق، اگر یہی رفتار برقرار رہی تو آئندہ دو برسوں میں ملک میں نئی روایتی ایندھن والی گاڑیوں کا وجود ختم ہو جائے گا، اور سڑکوں پر صرف الیکٹرک گاڑیاں رواں دواں ہوں گی۔ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ ناروے کی یہ پیش رفت نہ صرف مقامی سطح پر کاربن کے اخراج میں واضح کمی لائے گی، بلکہ دیگر ممالک کے لیے بھی ایک عملی مثال بنے گی۔دوسری جانب، کچھ حلقے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ بجلی کی طلب میں اضافے کے باعث توانائی کا بوجھ بڑھ سکتا ہے، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی متبادل ذرائع سے توانائی کی پیداوار بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔