حکومت نے پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس کے فکسڈ چارجز 400 سے بڑھا کر 600 روپے کردیے

حکومتِ پاکستان نے حالیہ اقدام کے تحت پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے گیس کے فکسڈ چارجز میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 400 روپے سے بڑھا کر 600 روپے کر دیا ہے، جس کا اطلاق آئندہ ماہ سے متوقع ہے۔ اس فیصلے کا مقصد گیس کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنا اور سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنا بتایا جا رہا ہے۔ تاہم، صارفین کی بڑی تعداد نے اس اقدام کو مہنگائی میں مزید اضافے کا پیش خیمہ قرار دیا ہے
فکسڈ چارجز وہ مستقل رقم ہوتی ہے جو گیس کے بل میں شامل کی جاتی ہے، چاہے استعمال کم ہو یا زیادہ، جس کی وجہ سے کم آمدنی والے طبقے پر اس فیصلے کا براہ راست اثر پڑے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس اضافے کے اثرات کا بغور جائزہ لے، کیونکہ موجودہ معاشی حالات میں عام آدمی پہلے ہی بے پناہ مالی دباؤ کا شکار ہے۔ فکسڈ چارجز میں یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مہنگائی کی شرح بلند سطح پر ہے اور عوام کی قوتِ خرید مسلسل گر رہی ہے۔
اگرچہ حکومت کا مؤقف ہے کہ گیس کی قیمتوں کو پائیدار بنانے اور گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے یہ اقدام ناگزیر تھا، تاہم عام صارفین کے لیے یہ ایک اور بوجھ بن کر سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے اور فکسڈ چارجز جیسے بوجھل اقدامات پر نظرِ ثانی کی جائے۔