پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی قیمت کے برعکس قرار

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی قیمت کے برعکس قرار

ملک میں حالیہ دنوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس پر ماہرین اور عوامی حلقے شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے، جو حکومت کے فیصلے کو متنازعہ بنا رہا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عام صارفین کے لیے ایک نیا بوجھ بن چکا ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہوں، تو ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غیر منطقی محسوس ہوتا ہے۔ عوامی سطح پر بھی اس اقدام کو سخت تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر اس وقت جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے۔

روزمرہ کی ضروریات زندگی، ٹرانسپورٹ، اور بجلی کی قیمتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے براہ راست متاثر ہوتی ہیں۔ ایسے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ صرف ایک شعبے کو نہیں بلکہ معیشت کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ قیمتوں کے تعین کے لیے شفاف اور عالمی مارکیٹ سے ہم آہنگ طریقہ کار اختیار کرے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ بصورت دیگر، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف عوامی مشکلات میں اضافہ کرے گا بلکہ حکومت کی ساکھ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔