کسی عزیز کے چلے جانے کا شدید اور دیرپا غم چند سالوں میں آپ کی بھی جان لے سکتا ہے

آپ کی بھی جان لے سکتا ہے

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر کسی قریبی رشتہ دار یا دوست کی موت کا غم بہت زیادہ ہو اور کئی ماہ یا سالوں تک برقرار رہے تو یہ انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس طرح کا طویل اور شدید غم دل کی بیماری، بلڈ پریشر، نیند کی خرابی اور دیگر جسمانی مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ بعض افراد میں یہ غم اتنا شدید ہو جاتا ہے کہ وہ عام زندگی میں واپس نہیں آ پاتے اور ہر وقت اداسی یا تنہائی کا شکار رہتے ہیں۔

اس کیفیت کو “پرو لانگڈ گریو ڈس آرڈر” کہا جاتا ہے، جو ایک نفسیاتی مسئلہ ہے۔ اس میں انسان مسلسل غم میں ڈوبا رہتا ہے، جس سے دل اور دماغ دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ بعض صورتوں میں یہ کیفیت جان لیوا بھی ہو سکتی ہے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر کسی فرد کو اپنے کسی عزیز کے انتقال کے کئی ماہ بعد بھی غم کم ہوتا نظر نہ آئے تو اسے تنہا نہ چھوڑیں۔ ایسے افراد کو جذباتی سہارا دیں اور ضرورت ہو تو ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ غم فطری بات ہے، لیکن اگر یہ بہت زیادہ ہو جائے اور زندگی کو متاثر کرنے لگے تو اس کا علاج ضروری ہوتا ہے۔