پیدائش کے وقت ہزاروں بچوں میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا انکشاف

حالیہ تحقیق نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ پیدائش کے وقت دنیا بھر میں ہزاروں بچوں کے جسم میں ایک خاموش لیکن خطرناک وائرس پہلے سے موجود ہوتا ہے، جس کا فوراً پتہ نہ لگایا جائے تو یہ وقت کے ساتھ سنگین طبی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ وائرس ’سائٹو میگالو وائرس کہلاتا ہے، جو ماں سے بچے کو حمل کے دوران منتقل ہو سکتا ہے۔ حیران کن طور پر بیشتر مائیں خود بھی اس وائرس سے بے خبر ہوتی ہیں، کیونکہ اس کی علامات اکثر ظاہر نہیں ہوتیں۔
ایک عالمی میڈیکل ریسرچ رپورٹ کے مطابق، ہر سال تقریباً 20 ہزار سے زائد بچے صرف امریکہ میں ’سائٹو میگالو وائرس کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، جب کہ ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ بعض صورتوں میں یہ وائرس بچوں کی بینائی، سماعت یا دماغی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
ڈاکٹر لیزا مارٹن، جو اس تحقیق کی سربراہ ہیں، کا کہنا ہے
میگالو وائرس کو ’خاموش قاتل‘ کہا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ بغیر علامت کے بچوں کی صحت کو اندر ہی اندر متاثر کرتا ہے۔ اگر پیدائش کے فوراً بعد اس کی تشخیص ہو جائے تو بروقت علاج سے کئی پیچیدگیاں روکی جا سکتی ہیں۔
ماہرین نے زور دیا ہے کہ دنیا بھر کے اسپتالوں میں نوزائیدہ بچوں کی ’سائٹو میگالو وائرس اسکریننگ کو لازمی قرار دیا جائے، تاکہ ان کی ابتدائی زندگی میں ہی درست اقدامات کیے جا سکیں۔