امریکا اور جاپان میں سونامی وارننگ میں نرمی

امریکا اور جاپان

امریکا اور جاپان نے سونامی وارننگ کے موجودہ نظام میں تبدیلی کرتے ہوئے نرمی کی پالیسی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ممالک کی متعلقہ ایجنسیوں نے مشترکہ طور پر بتایا کہ مستقبل میں سونامی وارننگ صرف ان صورتوں میں جاری کی جائے گی جب سونامی کا خطرہ واقعی زیادہ ہو۔

سونامی وارننگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ضروری انخلاء سے بچا جا سکے اور عوام میں غیر یقینی کی فضا کم ہو۔ امریکا اور جاپان دونوں میں حالیہ برسوں میں متعدد بار سونامی وارننگ جاری کی گئی، جو بعد میں غیر مؤثر ثابت ہوئیں۔ اس باعث حکام پر عوامی دباؤ بڑھ رہا تھا کہ سونامی وارننگ کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے۔

جاپانی میٹرولوجیکل ایجنسی کے مطابق، “نئی پالیسی کے تحت ہم مقامی حالات اور سمندری لہروں کے اصل ڈیٹا کو مدنظر رکھتے ہوئے سونامی وارننگ جاری کریں گے۔” اسی طرح امریکی نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے بھی اعلان کیا کہ سونامی وارننگ کا دائرہ اب زیادہ مخصوص اور حالات پر مبنی ہوگا۔

ماہرین کے مطابق، اس نرمی سے سونامی وارننگ کا نظام زیادہ مؤثر اور عوام کے لیے قابلِ اعتماد بن سکے گا۔ اگرچہ بعض ماحولیاتی تنظیموں نے احتیاط برتنے پر زور دیا ہے، تاہم امریکا اور جاپان کی حکومتیں پراعتماد ہیں کہ یہ قدم سونامی وارننگ کے معیار کو بہتر بنائے گا۔