پاکستان میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کرنے سے متعلق بل میں کیا خاص ہے؟

اسلام آباد: پاکستان میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی سے متعلق ایک نیا بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد کم عمر افراد کو آن لائن دنیا کے ممکنہ خطرات سے بچانا ہے۔
اس بل کے مطابق، 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال محدود یا مکمل طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث کئی نفسیاتی، تعلیمی اور اخلاقی مسائل جنم لے رہے ہیں۔
بل میں تجویز دی گئی ہے کہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیاں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بچوں کی عمر کی تصدیق کے لیے مؤثر نظام اپنائیں گے، تاکہ پاکستان میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کو مؤثر بنایا جا سکے۔
والدین اور ماہرین کی آراء اس بل کے حوالے سے تقسیم ہیں۔ کچھ والدین اس اقدام کو بچوں کی فلاح کے لیے مثبت قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر افراد اسے آزادی پر قدغن سمجھتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر اس پابندی کو مناسب حکمت عملی کے تحت لاگو کیا جائے، تو یہ بچوں کی ذہنی صحت اور تعلیمی کارکردگی کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
ادھر، کچھ شہریوں نے سوشل میڈیا پر اس بل کے خلاف آواز بلند کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ بچوں کو محفوظ آن لائن ماحول فراہم کرے، نہ کہ مکمل پابندی لگائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ بل آئندہ مراحل میں کس طرح منظور ہوتا ہے، اور کیا واقعی پاکستان میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی ممکن بنائی جا سکے گی۔