قدیم مصری مقبرے سے ملنے والی شے پر پُر اسرار ہاتھ کا نشان کس کا ہے؟

نشان کس کا ہے

مصر کے جنوبی علاقے میں واقع ایک قدیم مقبرے کی حالیہ کھدائی کے دوران ماہرینِ آثارِ قدیمہ کو ایک نہایت پراسرار شے ملی ہے، جس پر ایک واضح انسانی ہاتھ کا نشان موجود ہے۔ یہ دریافت ماہرین کے لیے حیرت کا باعث بنی ہوئی ہے، کیونکہ یہ نشان اس دور کے کسی معروف رسم و رواج یا علامتی نظام سے مطابقت نہیں رکھتا۔

یہ مقبرہ تقریباً 3000 سال پرانا بتایا جا رہا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کسی درمیانے درجے کے شاہی اہلکار کی آخری آرام گاہ تھی۔ ماہرین نے مقبرے سے برتن، ہتھیار اور زیورات بھی دریافت کیے، لیکن سب سے زیادہ توجہ جس چیز نے حاصل کی، وہ ایک پتھر کی تختی ہے، جس پر یہ پُراسرار ہاتھ کا نشان موجود ہے۔

مصری آثارِ قدیمہ کے ماہر ڈاکٹر نبیل حاتم کے مطابق، “یہ نشان بظاہر انسانی ہاتھ کا ہے، لیکن اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اسے کسی مخصوص مقصد کے تحت پتھر پر ثبت کیا گیا تھا۔ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کوئی روحانی علامت ہے، کوئی انتباہ، یا کوئی خفیہ پیغام۔

تختی پر ہاتھ کا نشان واضح اور گہرا ہے، جیسے اسے کسی سخت دھات یا اوزار سے کندہ کیا گیا ہو۔ بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کسی مذہبی رسم یا مقبرے کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہو سکتا ہے، جبکہ دیگر اسے محض ایک علامتی فن پارہ قرار دے رہے ہیں۔

دوسری جانب، سوشل میڈیا پر اس دریافت نے کافی تجسس پیدا کر دیا ہے اور لوگ اسے مختلف نظریات سے جوڑ رہے ہیں۔ کچھ اسے “قدیم خلائی مخلوق” کی علامت سمجھ رہے ہیں تو کچھ اسے “قدیم مصری جادو” کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔