بلیاں پانی سے اتنی ’نفرت‘ کیوں کرتی ہیں؟

بلیاں پانی سے اتنی ’نفرت‘ کیوں

بلیاں دنیا بھر میں پالتو جانوروں کے طور پر جانی جاتی ہیں، لیکن ایک بات جس پر تقریباً سب متفق ہیں وہ یہ ہے کہ بلیاں پانی سے ‘نفرت’ کرتی ہیں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ جیسے ہی کوئی بلی پانی کے قریب آتی ہے، وہ فوراً پیچھے ہٹ جاتی ہے یا چھپنے کی کوشش کرتی ہے۔ لیکن آخر بلیاں پانی سے اتنی دور کیوں بھاگتی ہیں؟

ماہرین حیوانات کے مطابق، اس رویے کی کئی سائنسی اور فطری وجوہات ہیں۔ بلیاں قدرتی طور پر ایسے علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں جہاں پانی کا زیادہ سامنا نہیں ہوتا تھا۔ ان کے آباؤ اجداد، یعنی جنگلی بلیاں، زیادہ تر صحرائی علاقوں میں پائی جاتی تھیں جہاں پانی کی قلت تھی۔ اس لیے ان کے جسمانی ڈھانچے اور جبلتوں میں پانی سے اجتناب شامل رہا ہے۔

ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ بلیوں کا جسمانی کوٹ پانی میں بھیگنے کے بعد بھاری ہو جاتا ہے، جس سے ان کی حرکت محدود ہو جاتی ہے۔ بلیاں قدرتی طور پر بہت صاف جانور ہوتی ہیں اور وہ اپنے جسم کو خود چاٹ کر صاف کرتی ہیں۔ اگر ان کا جسم گیلا ہو جائے تو اسے خشک کرنے میں انہیں زیادہ وقت لگتا ہے، جو انہیں ناخوشگوار محسوس ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، بلیاں پانی سے خوفزدہ نہیں ہوتیں بلکہ انہیں پانی کی نمی اور ٹھنڈک ناپسند ہوتی ہے۔ البتہ کچھ خاص نسلیں، جیسے کہ “ترکیش وان پانی میں کھیلنے کا شوق بھی رکھتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بلیاں بہتے پانی کو جامد پانی پر ترجیح دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات وہ نلکے سے بہتے پانی کو چاٹنا پسند کرتی ہیں لیکن برتن میں موجود پانی کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔

تو اگلی بار جب آپ دیکھیں کہ آپ کی بلی پانی سے دور بھاگ رہی ہے، تو یاد رکھیں یہ اس کی فطرت کا حصہ ہے، نہ کہ کوئی ضد یا ضدی رویہ۔